fefan tablet uses in urdu, fefan tablet price , fefan tablet sideffects

Fefan DS ایک دوا ہے جو خون کی کمی (Anaemia) کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ جسم میں آئرن کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے، جس سے کمزوری، تھکن اور چکر آنے جیسے مسائل میں بہتری آتی ہے۔ یہ دوا خاص طور پر حاملہ خواتین اور آئرن کی کمی کے شکار افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ تاہم، اس کے استعمال سے پہلے ضروری احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھنا چاہیے تاکہ اس کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کیے جا سکیں۔آئیے مزید جانتے ہیں تاکہ ممکنہ مضر اثرات سے بچا جا سکے۔

Fefan استعمالات

خون کی کمی

یہ دوا جسم میں آئرن اور فولک ایسڈ کی کمی کو پورا کرتی ہے، جس سے خون کی کمی (انیمیا) کا علاج ہوتا ہے اور جسم میں توانائی بحال رہتی ہے۔

حمل میں فائدہ

حاملہ خواتین میں آئرن کی ضرورت بڑھ جاتی ہے، اور یہ دوا نہ صرف ماں کی صحت بہتر کرتی ہے بلکہ بچے کی نشوونما میں بھی مدد دیتی ہے، جس سے قبل از وقت پیدائش اور کم وزن جیسے مسائل کم ہوتے ہیں۔

آپریشن کے بعد

کسی بھی قسم کی سرجری یا زخم لگنے کے بعد خون کی مقدار کم ہو سکتی ہے، جسے یہ دوا پورا کرنے میں مدد دیتی ہے اور جسم کی بحالی کے عمل کو تیز کرتی ہے۔

بچوں کی نشوونما

یہ دوا بڑھتے ہوئے بچوں اور نوجوانوں میں آئرن کی کمی کو پورا کرکے ان کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کو بہتر بناتی ہے اور کمزوری کو دور کرتی ہے۔

تھکن اور کمزوری

مسلسل تھکاوٹ اور جسمانی کمزوری کی صورت میں یہ دوا خون کی مقدار کو بڑھا کر جسم کو چست اور متحرک رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

دل کی صحت

یہ دوا خون کے بہاؤ کو بہتر بنا کر آکسیجن کی فراہمی میں مدد دیتی ہے، جس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے اور دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

بالوں کی مضبوطی

آئرن کی کمی سے بال گرنے لگتے ہیں، لیکن یہ دوا بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتی ہے اور انہیں صحت مند رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

دماغی کارکردگی

یہ دوا دماغ کو مناسب مقدار میں آکسیجن فراہم کرکے یادداشت اور ذہنی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے، جس سے سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

مدافعتی نظام

یہ دوا جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنا کر مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو بار بار بیمار پڑتے ہیں ان کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔

مضر اثرات

ہاضمے کے مسائل


اس دوا کے استعمال سے ہاضمے کے مختلف مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جن میں متلی، قے، پیٹ میں درد، بدہضمی، قبض یا دست شامل ہیں۔ کچھ افراد کو معدے میں جلن یا تیزابیت کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔ اگر یہ علامات شدید ہو جائیں یا طویل عرصے تک برقرار رہیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

جلدی ردعمل


کچھ لوگوں کو اس دوا سے جلد پر خارش، دانے، یا سرخی جیسے مسائل ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات جلد پر دھبے پڑ سکتے ہیں یا الرجی کے باعث جلد سوج سکتی ہے۔ اگر جلد پر کوئی غیر معمولی ردعمل ظاہر ہو تو دوا کا استعمال روک کر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

دانتوں پر داغ


یہ دوا دانتوں پر سیاہ یا بھورے داغ ڈال سکتی ہے، خاص طور پر اگر اسے زیادہ عرصے تک استعمال کیا جائے۔ دانتوں پر داغ سے بچنے کے لیے دوا لینے کے بعد کلی کریں اور دانتوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

سنگین الرجی


بعض افراد میں دوا لینے کے بعد شدید الرجی ہو سکتی ہے، جس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، گلے یا زبان کی سوجن، تیز خارش، یا جلد کا پھٹ جانا شامل ہے۔ اگر ایسے کوئی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر طبی مدد حاصل کریں کیونکہ یہ ایک ہنگامی صورتحال ہو سکتی ہے۔

خون میں آئرن


زیادہ مقدار میں اس دوا کا استعمال خون میں آئرن کی مقدار بڑھا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں جگر یا دیگر اعضاء متاثر ہو سکتے ہیں۔ آئرن کی زیادتی کی علامات میں تھکاوٹ، جوڑوں میں درد، جگر کا بڑھ جانا، اور معدے کے مسائل شامل ہو سکتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر

حمل والی خواتین


حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کو یہ دوا استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے تاکہ ماں اور بچے کی صحت پر اس کے ممکنہ اثرات کو سمجھا جا سکے۔

الرجی یا حساسیت


اگر آپ کو اس دوا یا اس کے کسی بھی جز سے الرجی ہے تو اس کا استعمال نہ کریں۔ اگر دوا لینے کے بعد جلد پر خارش، سانس لینے میں دشواری، یا چہرے کی سوجن جیسے ردعمل ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

جگر اور گردوں


اگر آپ کو جگر یا گردوں کی بیماری ہے تو یہ دوا لینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں، کیونکہ آئرن کی زیادہ مقدار ان اعضاء پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

ہائی بلڈ پریشر


یہ دوا بعض افراد میں بلڈ پریشر کو بڑھا سکتی ہے، اس لیے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو اس کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے اور باقاعدگی سے اپنا بلڈ پریشر چیک کرتے رہنا چاہیے۔

دیگر دوائیوں


اگر آپ کوئی اور دوائیں لے رہے ہیں، خاص طور پر کیلشیم سپلیمنٹس، اینٹی بایوٹکس، یا معدے کی تیزابیت کم کرنے والی دوائیں، تو ڈاکٹر کو ضرور آگاہ کریں کیونکہ یہ دوا ان کے اثرات کو کم یا زیادہ کر سکتی ہے۔

معدے کے مسائل


جن لوگوں کو معدے کی جلن، السر، یا تیزابیت کی شکایت ہو، انہیں یہ دوا کھانے کے بعد یا دودھ کے ساتھ لینا چاہیے تاکہ معدے پر کم دباؤ پڑے۔

زیادہ مقدار ز


اس دوا کو تجویز کردہ مقدار سے زیادہ نہ لیں کیونکہ آئرن کی زیادتی جسم کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے اور جگر یا دیگر اعضاء کو متاثر کر سکتی ہے۔

خوراک

بالغ افراد


بالغ افراد کے لیے اس دوا کی مقدار مریض کی صحت اور خون میں آئرن کی کمی کی شدت پر منحصر ہوتی ہے۔ عام طور پر ڈاکٹر کی تجویز کے مطابق روزانہ ایک یا دو گولیاں کھانے کے بعد پانی کے ساتھ لی جاتی ہیں۔

بچوں کی خوراک


بچوں میں اس دوا کا استعمال صرف ڈاکٹر کی ہدایت پر کیا جاتا ہے۔ خوراک بچے کی عمر، وزن، اور بیماری کی شدت کے مطابق تجویز کی جاتی ہے، اس لیے خود سے خوراک میں تبدیلی نہ کریں۔

زیادہ مقدار لینے


اگر غلطی سے زیادہ مقدار میں دوا لے لی جائے تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ زیادہ مقدار لینے سے معدے میں درد، قے، اسہال، اور آئرن کی زیادتی کی وجہ سے دیگر سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

قیمت

Fefan DS Tablets (300mg+5mg) کی قیمت 89.40 سے 94.13 روپے ہے۔ قیمت میں فرق ممکن ہے، اس لیے خریداری سے پہلے قریبی فارمیسی یا آن لائن میڈیکل اسٹور سے تازہ ترین قیمت معلوم کرنا بہتر ہے۔

یہ دوا کس لیے استعمال ہوتی ہے؟

یہ آئرن اور فولک ایسڈ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے، خاص طور پر خون کی کمی (انیمیا) کے علاج میں مدد دیتی ہے

کیا Fefan وزن پر اثر ڈال سکتی ہے؟

یہ براہ راست وزن نہیں بڑھاتی یا کم نہیں کرتی، لیکن آئرن کی کمی دور ہونے سے بھوک میں بہتری آ سکتی ہے۔

کیا یہ دوا بالوں کی صحت کے لیے مفید ہے؟

جی ہاں، فولک ایسڈ اور آئرن بالوں کی نشوونما اور صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں

کیا اسے خالی پیٹ لینا چاہیے؟

آئرن کی بہتر جذب کے لیے خالی پیٹ لینا زیادہ مؤثر ہے، لیکن اگر معدے میں جلن ہو تو کھانے کے ساتھ بھی لے سکتے ہیں۔

کیا اس دوا کے ساتھ دودھ یا چائے پی سکتے ہیں؟

نہیں، دودھ اور چائے آئرن کے جذب کو کم کر سکتے ہیں، اس لیے دوا لینے کے کم از کم ایک گھنٹے بعد ہی ان کا استعمال کریں۔

اگر ایک خوراک لینا بھول جائیں تو کیا کریں؟

جیسے ہی یاد آئے، دوا لے لیں، لیکن اگر اگلی خوراک کا وقت قریب ہے تو پچھلی خوراک چھوڑ دیں اور معمول کے مطابق جاری رکھیں۔

Similar Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے